السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک قطعہ اراضی جامع مسجد کے ساتھ وقف ہے۔ اور مدت سے اس کی آمدنی مسجد پر خرچ ہوتی چلی آئی ہے۔ اب ایک شخص اس کو ایک مخیر مسلم کے قبضہ میں دینا چاہتا ہے۔ ایک شخص نے روکا تو اسے بھی زدوکوب کیا ایسے شخص اور اس کے معاونین کے لئے کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سوال میں صرف یہ زکر کیاہے۔ کہ آمدنی مسجد پر صرف ہوتی ہے یہ نہیں بتایا کہ زمین مذکورہ اصل مالک نے وقف کی تھی یا نہ؟ جب تک وقف کا ثبوت نہ ہو۔ محض آمدنی کا مسجد پرخرچ ہونا ثبوت وقف نہیں۔ سوال کا یہ فقرہ یہ زمین فی الواقع مسجد کی ہے۔ تشریح طلب ہے۔ اس سے مراد اگر موقوفہ للمسجد ہے۔ تو شخص مذکور ظالم وغاصب ہیں۔ اور اگر اس کے یہ معنی ثابت ہوں۔ کہ منافع کے لہاظ سے مسجد کی ہے۔ تو پھر اور حکم ہوگا۔ بہرحال ثبوت وقف ہونا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب