السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے اپنا مکان اپنے چچا عمرو کو ہبہ کردیا۔ اور قبضہ مالکانہ بھی دے دیا۔ عرصہ آٹھ سال کے بعد عمرو (موہوب) نے مکان بحق خالد بیع رجسٹری کردیا۔ اس کے بعد زید نے بھی مکان موہوبہ کسی اور کے حق میں بیع کردیا۔ ازروئے شرع شریف مکان موہوبہ کا مالک زید ہے یا عمرو اور کس کی بیع صحیح ہوگی۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مکان کا مالک موہوبہ ہے۔ جب جکہ وہ باقبضہ مالک بھی ہوچکا ہے۔ اب واہب کو کوئی اختیار نہیں۔ کہ اس مکان کو بیع وغیرہ کرے۔ اور نہ واپس لے سکتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے۔ ہبہ کو واپس لینے والا کتے کی طرح ہے جوقے کرکے کھالیتا ہے ۔ واللہ اعلم۔ (اہلحدیث امرتسر ص 13 ۔ 15 نومبر 1935ء)
(یہ حدیث بخاری شریف میں بایں الفاظ مروی ہے۔ العائد في هبة كالكلب يعود في قيه ) (راز)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب