سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(04) تنگی وقت کی بنا پر تیمّم کا جائز ہونا

  • 719
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1721

سوال

(04) تنگی وقت کی بنا پر تیمّم کا جائز ہونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص  کو سوتے میں احتلام ہوگیا۔آنکھ جو کھلی تو دیکھا کہ احتلام ہو گیا ہے اور نماز کا وقت  با لکل قریب ہے اگر غسل کرے گا تو نما ز قضا ہو جائے گی ۔ اب اس کو کیا کرنا چا ہیے ۔نما ز قضا کرے یا غسل کرے یا تمّم کے ساتھ نماز ادا کرے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جواب:۔قرآن مجید میں ہے ﴿فَلَمْ تَجِدُوْا مَاءً ﴾یعنی پا نی نہ پا ؤ توپھر تیمّم کاحکم ہے۔سوال کی صورت میں پا نی موجودہے تو پھر تیمم کس طرح درست ہوگا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الطہارت، تیمم کا بیان، ج2ص12 

محدث فتویٰ

تبصرے