السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو اشیاء خاص کر بتوں پر چڑھ ہائی جاتی ہیں اوردوکاندار کو معلوم ہیں کہ یہ اشیاء بت پر چڑھائی جائیں گی اسکا فروخت کرنا شروع میں کیسا ہے ؟ اور فروخت کرنے والا کس گناہ کا مرتب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر وہ چیز ایسی ہے جو سوائے چڑہاوے کے کھانے پینے میں بھی آسکتی ہے جیسے حلوہ وغیرہ تو اس چیز کا بیچنا جائز ہےچاہیے چڑھانے والا اس کو کسی بت پر چڑھاوے ۔ اور اگر ایسی ہے کہ خاص شرک میں کام آتی ہے تو اس کا فروخت کرنا جائز نہیں وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَٰنِ﴿٢﴾سورة المائدة....
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب