سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(388) رشوت اور سود کھانا حرام ہے

  • 7003
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1167

سوال

(388) رشوت اور سود کھانا حرام ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ رشوت کا کھانا اورسود کا کھانا اور بیاج کا کھانا اورشراب کا پینا اور غیر اللہ کے نام کا کھانا ان میں کچھ فرق ہے یا نہیں بینوا توجروا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

درصورت مرقوم معلوم کرنا چاہیے۔ کہ رشوت کا کھانا اور سود کا کھانا اور سود کا کھانا اور شراب کا پینا حرام ہے۔ اور سب حرام ہونے میں برابر ہیں۔ اورعلماء کااتفاق ہے۔ مخلوق کی نذر کے حرام ہونے پر اوریہ نذر منعقعد نہیں ہوتی۔ اور وہ حرام ہے جائز نہیں۔ اس کالینا اور کھانا بحر الرائق میں مذکور ہے۔

انعقد الاجماع علي حرمة نز المخلوق ولا ينعقد نزر المخلوق وانه حرام بل سحت ولايجوز اخذه و كله انتهي

اور دلیل صالحین میں مرقوم ہے۔

 المنذر لا يكون الا لله تعاليٰ فمن نزر لنبي اوولي لايلزم عليه شي فان اعطي زالك الشي لاحد من لناس علي تلك الفية لا يجوز الاخزون علم الاخذ بذلك فان كان طعاما لا يحل اكله وان كان ذبيحة فهو ميته وان اكلو وسمعو الله تعالي عليها كفر واجبعا وان نذورا لله تعاليٰ فاكلوا ثم وهبه ثوابيه لاحد من الناس فتلك تجوزا انتهي والله اعلم وعلمه

حررہ سید شریف حسین۔ سید محمد نزیر حسین۔ تلطف حسین۔ شد شریف حسین۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 362

محدث فتویٰ

تبصرے