سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(381) شراب کی آمدنی حرام ہے

  • 6996
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1441

سوال

(381) شراب کی آمدنی حرام ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دہیاتی مدرسہ دینی کےلئے محکمہ تعلیم سے گرانٹ ملتی ہے۔ ایک واقف حال کابیان ہے۔ کہ گرانٹ کی رقم منشیات کی آمدسے ملاکرتی ہے۔ مینیجر اسکول کہتا ہے مجھے اس کا علم نہیں او تجسس کرنے سے منع آیا ہے۔ اس صورت میں وہ گرانٹ لینی جائز ہے۔ یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شراب اور شراب کی آمدنی سب حرام ہے۔ بیان مذکور صحیح ہونےکی صورت میں ایسی رقم کا لینا جائز نہیں حدیث شریف میں ہے۔

 ومن القي الشمهات فقد الستبرا لدينه و عرضه  (اہلحدیث جلد 43 نمبر 45)

شرفیہ

اصل یہ ہے کہ سرکاری خزانہ میں صرف شراب وغیرہ کی حرام آمدنی ہی نہیں ہوتی بہت قسموں کی آمدنی ہوتی ہے۔ تا وقت یہ کہ تعین آمدنی گرانٹ ثابت نہ ہو۔ ممنوع نہیں ورنہ سرکاری ملازمت بھی حرام ہوگی۔ واذ لیس فلیس اہل کتاب سے جزیہ لینا کتاب وسنت سے ثابت ہے اور ان کے مال میں ہر قسم کی آمد تھی۔ اورشراب کی بھی تھی۔ شرعا ً اس کی تفیشیش ثابت نہیں۔ لہذا صورت مرقومہ میں منع کی دلیل نہیں پائی جاتی۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 359

محدث فتویٰ

تبصرے