السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں نکاح کے وقت ہر امیر وغریب مسلمان دلہا سے پانچ روپے مسجد کا حق لے کر نکاح پڑھایا جاتا ہے۔ اگر کوئی بوجہ مفلسی اس کے ادا کرنے میں قاصر ہے۔ تو پھر اس کا نکاح روک دیا جاتاہے۔ اس کو ہر طرح سے مجبور کیا جاتاہے۔ کہ وہ پانچ روپے نکاح سے قبل ادا کرے۔ کیا اس طریقے سے مسجد کا حق طلب کرنا قرآن وحدیث سے جائز ہے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اہل محلہ یا اہل برادری نے بالاتفاق کسی زمانے میں یہ امداد منظور کی ہوئی ہے اور یہ دستور چلاآرہا ہے۔ تو بحکم المسلمون شروطھم تعمیل کرنی چاہیے مفلس ہے تو معذرت کرکے کمی کرائے۔ (اخبار اہلحدیث امرت سر ص 24 5/12 زی الحجہ 13 57ہجری)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب