السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا امام ابو حنیفہ تابعی تھے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!امام محترم تابعی تھے یا نہیں ؟ اس مسئلے میں علماء کرام کے درمیان سخت اختلاف ہے ۔ بعض کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تابعی تھے ۔ اور بعض کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تابعی نہیں تھے ۔ خطیب بغدادی رحمہ اللہ (متوفی 463ھ) لکھتے ہیں کہ : نعمان بن ثابت، ابو حینفہ التیمی، اہل الرائے کے امام اورعراقیوں کے فقیہ ، آپ نے انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) کو دیکھا ہے اور عطاء بن ابی رباح سے (روایات وغیرہ کو) سنا ہے ۔ (بحوالہ : تاریخ بغداد ، جلد 13 ، صفحہ 323 )۔ بعد والے بہت سے علماء نے خطیب رحمہ اللہ کے اس قول پر اعتماد کیا ہے ۔ مثلاََ : العلل المنتاھیۃ لابن الجوزی (1/128 حوالہ 196) ۔ بعض لوگوں نے ابن الجوزی کے قول کو دارقطنی سے منسوب کردیا ہے۔۔۔ یہ بہت بڑی غلطی ہے ، دیکھئے اللمحات (2/293)۔ ابو الحسن الدارقطنی رحمہ اللہ (جو کہ خطیب بغدادی سے کئی برس قبل یعنی 385 ہجری میں وفات پا چکے تھے ) سے پوچھا گیا کہ کیا امام ابو حنیفہ کا انس (بن مالک رضی اللہ عنہ) سے سماع (سننا) صحیح ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا : نہیں ۔ اور نہ ہی ابو حنیفہ کا انس رضی اللہ عنہ کو دیکھنا ثابت ہے بلکہ ابو حنیفہ نے تو کسی صحابی سے بھی ملاقات نہیں کی ہے ۔ تاریخ بغداد (جلد 4 صفحہ 208 ت 1895 و سندہ صحیح) ۔ سوالات السہمی للدارقطنی (صفحہ 263 ت 383) ۔ العلل المتناہیة فی الاحادیث الواھیة لابن الجوزی (1/65 تحت حوالہ 74) ۔ معلوم ہوا کہ خطیب بغدادی سے بہت پہلے امام دارقطنی رحمہ اللہ اس بات کا صاف صاف اعلان کر چکے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے نہ تو حضرت انس رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے اور نہ ان سے ملاقات کی ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 2 |