سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(310) ساس سے نکاح بحر حال حرام ہے

  • 6918
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1272

سوال

(310) ساس سے نکاح بحر حال حرام ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کی نکاح خوانی ایک کنواری لڑکی سے ہوئی۔ نکاح کے چند دنوں بعد لڑکی بیمار ہوگئی۔ اور رسوم شادی کے بغیر غیر مدخولہ ہی فوت ہوگئی۔ یعنی ناکح سے ہم بستر ہونے سے پہلے ہی انتقال کرگئی اب اگر لڑکی کی ماں جو مذکورہ بیوہ ہے۔ زید موصوف کے ساتھ نکاح کرے۔ تو ازروئے قرآن وحدیث جائز ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زید کا اس کی منکوحہ غیر مدخولہ کی ماں سے نکاح جائز نہیں۔ لقوله تعالي وامهات نسائكم ( یعنی تمہاری بیویوں کی مایئں تم پر حرام ہیں۔  (اہلحدیث 3/10 دسمبر 1937ء)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 314

محدث فتویٰ

تبصرے