السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک معمر آدمی آٹھ سال تک پہنچ چکا ہے۔ اور اس کی بیو ی کی عمر 35 سال تک ہوگی۔ کچھ عرصہ سے آدمی قوت مردمی سے محروم ہوچکا ہے عورت خاوند سے متنفر ہے اورکئی دفعہ خاوند کے چھوٹے بھائی سے کہہ چکی ہے۔ کہ تم میرے ساتھ نکاح کرلو۔ ورنہ میں کسی غیر کے ساتھ فرار ہوجائوں گی۔ خاوند طلاق دینے کےلئے تیار نہیں کیا خاوند کا چھوٹا بھائی بدوں طلاق اس عورت کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خاوند مذکور کو چاہیے کہ بحکم قرآن مجید۔ لاتمسكوهن ضراراً۔ عورت مذکور کوچھوڑ دے۔ اور عورت کو چاہیے کہ خاوند سے علیحدگی کئے بغیر نکاح ثانی نہ کرے۔ ورنہ نکاح جائز نہ ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب