سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(271) تصاویر والے کپڑے پہننے اور ان میں نماز کا حکم

  • 6824
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3726

سوال

(271) تصاویر والے کپڑے پہننے اور ان میں نماز کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایسے کپڑے پہننے پر کوئی قباحت تو نہیں ہے جن پر آنکھ، کان، ناک مٹا دی جائے۔ اور اسی طرح ان کپڑوں میں نماز پڑھنا منع تو نہیں ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جاندار مخلوق کی تصاویر والے کپڑے پہننا نماز اور غیر نماز دونوں حالتوں میں حرام ہیں۔ کیونکہ نبی کریم نے تصاویر بنانے سے منع فرمایا ہے،اور انہیں مٹانے کا حکم دیا ہے۔

حدیث نبوی ہے کہ آپ نے سیدہ کے گھر تصاویر والا پردہ دیکھا تو اسے پھاڑ دیا اور فرمایا۔

«إن أصحاب الصور يعذبون يوم القيامة ويقال أحيوا ما خلقتم»

تصاویر بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ ان تصاویر کو زندہ کرو۔

حدیث نبوی ہےکہ آپ نے سیدنا علی کو حکم دیا۔

«لا تدع صورة إلا طمستها»

ہر تصویر کو مٹا دو۔

باقی رہا تصاویر والے کپڑوں میں نماز کا مسئلہ تو اس میں اہل علم کا اختلاف پایا جاتا ہے، لیکن راجح موقف یہی ہے کہ ایسے کپڑوں میں نماز ہو جائے گی ،اورکپڑے پہننے والا علم ہونے پر گناہ گار ہوگا۔ کیونکہ ایسے کپڑے استعمال کرنے کی حرمت مطلقا وارد ہے، نماز کے ساتھ خاص نہیں ہے۔ ایسے کپڑے ہر حال میں پہننا حرام ہیں۔۔

اور اگر ان کی شکل بگاڑ دی جائے، جیسا کہ آپ نے سوال میں ذکر کیا ہے، تو انہیں پہننے کی حرمت زائل ہو جائے گی جیسا کہ اوپر سیدنا علی کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 2 

تبصرے