السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کس طرح سورج گرہین یا چاند گرہن وجود میں آتے ہیں۔ اس کا ثبو ت بذریعہ قرآن وحدیث چاہتے ہیں۔ یہ بھی اگر قرآن وحدیث سے ثابت ہے کہ آسمان گردش میں ہے تو واضح کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آسمان کی گردش اس آیت سے مفہوم ہوتی ہے۔ وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ ﴿١١﴾ سورة الطارق.... (آسمان گردش والے کی قسم ہے۔ ) سورج چاند کے گرہن کی وجہ قرآن یاحدیث میں نہیں۔ حدیث میں گرہن کو آیت اللہ فرمایا ہے۔ گرہن کی وجہ سمجھنے سے پہلے زمین چاند اورسورج کا باہمی تعلق زہن نشین کرناچاہیے۔ علم ریاضی والوں نے ان تینوں کا جو نقشہ بتایا ہے۔ وہ یوں ہے۔ زمین ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ چاند۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سورج۔ چاند اورزمین سورج سے روشنی لیتے ہیں۔ چاند اپنی حرکت میں ایسی جگہ آجاتا ہے۔ جو اس تصویر میں دیکھائی دیتا ہے۔ یعنی چاند زمین اورسورج میں حائل ہوجاتا ہے۔ جیسا نقشہ مرقومہ میں دکھایا ہے۔ تو ہم باشندگان زمین کو سورج گرہن معلوم ہوتا ہے۔ صرف ہمارے دیکھنے میں رکاوٹ معلوم ہوتی ہے۔ سورج بدستورروشن ہے۔ اور جب چاند تک سورج کی روشنی پہنچنے میں زمین حائل ہوجاتی ہے۔ تو چاند کو گرہن ہوجاتا ہے۔ مثلا یوں۔ چاند۔ ۔ ۔ زمین ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سورج ۔ یہ سب کچھ ان تینوں کی حرکات پر موقوف ہے۔ مگر یہ تشریح علم ریاضی والوں کی ہے۔ قرآن وحدیث میں صرف آیۃ من آیات اللہ۔ آیا ہے جو سارے مطلب کو حاوی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب