سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(196) پر سکون آواز نہ ہونے کے باوجود امامت کرانا؟

  • 6749
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 903

سوال

(196) پر سکون آواز نہ ہونے کے باوجود امامت کرانا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص جس کی زبان سے حرفوں کی ادایئگی زبان کی لکنت یا ناک میں سے آواز نکلنے کی وجہ سے نہ ہوتی ہو اور وہ کسی کی سمجھ میں مشکل سے آتا ہو اور بہرا بھی ہو تو ایسا شخص پیش امامی ک لائق ہوسکتا ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ اس گائوں میں اس شخص سے قابل شخص بھی موجود ہیں۔ اورریئس دوسرا عالم پیش امامی کےلئے رکھنے کی طاقت بھی رکھتے ہیں۔ (از منگرول پیر۔ اکولہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید کوصحیح طریق سے پڑھنے کا حکم قرآن وحدیث  میں آتا ہے۔  وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا ﴿٤۔ وغیرہ نیز سامعین شریک جماعت کو صحیح قرآن سن کر بسا اوقات تزکیر بھی ہوتی ہے۔  اس لئے حکم ہے۔  لياكم اقركم لكتاب الله۔ زیادہ قرآن پڑھنے والا امامت کرایا کرے۔ اس لئے امام ایسا ہونا چاہیے جس میں یہ اوصاف ہوں جکہ اس کی قراءت ترتیل سے ہو۔ جس سے سامعین متاثر بھی ہوں۔

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید ماہ محرم کے عشرہ کے دنوں میں تعزیہ کی مجالس میں جا کر کھلیتا کودتا ہے از روئے قرآن  وحدیث زید کااایسی مجلسوں میں زید کاجانا جائز ہے یا نہیں؟ اور زید اس کو ثواب یا جائز سمجھ کر نہیں جاتا ہے۔  فقط اس نیت سے جاتا  ہے کہ محرم کی مجلسوں میں ہندو اور مسلمان  سب جاتے ہیں۔  اس لئے مسلمانوں کازور ہندوں پرغالب رہے اور ہندو  مغلوب رہیں۔ اور آئندہ اسلام میں ہندو قوم کوئی قسم کا خلل یازور نہ پہنچایئں۔ (محمد عبد اللہ چیرا کنڈا۔ مانبھوم بنگال)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تعزیہ وغیرہ کی مجلس میں کسی نیت سے جانا بھی جائز نہیں۔ قرآن اور حدیث شریف میں منع ہے وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴿٢۔ ۔ (9جولائی 20ء)

 

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 151

محدث فتویٰ

 

 

تبصرے