السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
غسل کب واجب ہوتاہے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شہوت کے ساتھ منی نکلنا۔خواہ کسی عورت وغیرہ کاخیال کرنے سے ہی نکلے غسل کوواجب کردیتاہے۔اورہمبستری کے وقت جب ختنہ کی جگہ غائب ہوجائے توبغیرنکلنے منی کے غسل واجب ہوجاتاہے احتلام سے بھی غسل واجب ہوجاتاہے۔ مگر اس کے لیے شرط ہے کہ جب جاگے توکپڑے میں تری معلوم ہو۔حیض ونفاس سے فراغت کے وقت ۔اسلام لانے کے وقت اورمرنے کے ساتھ بھی غسل واجب ہے۔ مگرشہداء اس سے مستثنیٰ ہیں ۔نماز جمعہ ،عیدالفطر،عیدالاضحٰی ، احرام باندھتے وقت اور مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے وقت غسل مسنون ہے۔اسی طرح جوشخص میت کوغسل دے یا سنگی لگوائے یا بیوی سے ایک دفعہ ہم بستری کرکے فارغ ہونے کے بعددوبارہ ہم بستری کرناچاہے۔ تواس کے لیے بھی غسل مسنون ہے۔
دوبارہ ہمبستری کرنے والا استنجاء کی جگہ دھوکروضوء کرکے ہمبستری کرلے توبھی کوئی حرج نہیں ۔اگرجنابت کی حالت میں سونا چاہے یا کچھ کھاناچاہے توبھی وضوء کافی ہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب