سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) بازار کاگوشت یا بازاری قصابوں سے گوشت خرید کرنا اور کھانا

  • 6676
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1215

سوال

(123) بازار کاگوشت یا بازاری قصابوں سے گوشت خرید کرنا اور کھانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائےدین اس مسئلہ میں کہ بازار کاگوشت یا بازاری قصابوں سے گوشت خرید کرنا اور کھانا کیسا ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بازار میں گوشت بیچنے والے اور بازاری قصاب اگر مسلمان ہیں۔  اگر مسلمان ہیں تو ان سے گوشت خرید کرنا اور کھانا جائز ہے۔ اور اگر اس بات کا شبہ ہو کہ کہ ان لوگوں نے ذبح کے وقت اللہ کا نام نہ لیا ہو۔ تو بھی ان سے خرید کرنا اور کھانے کے وقت اللہ کا نام لے کر کھانا جائز ہے۔ بلوغ المرام اور اس کی شرح سبل السلام میں ہے۔

عن عائشة ان قوما قالوا النبي صلي الله عليه وسلم ان قوما يا توننا بالحم لا نديري اذ كرا سم الله عليه اي عند ذكاته ام لا فقال سهو الله عليه وكلوا رواه البخاري تقدم ان في رواية ان قوما  حديثي عهد بالاسلام وهي هنا من تمام الحديث بلفظ قالت وكانوا حديثي عهد بالكفر وتقدم ان ال حديث من ادلة من قال بعد م وجوب التسيية ولا يتم ذلك وانما هو دليل علي انه لا يلزم ان يعلموا التسمية فيما يجلب الي اسواق المسلمين وكذا ما ذبحه الاعراب من المسلمين لايظن به في كل شي الا الخير الا ان تبين خلاف ذلك انتهي

قال في روضة الندية تحت هذا الحديث ان فيه الترخيص لغير الذابح اذا شك في اللحم هل ذكر عليه اسم الله ام لا فانه يجوز له ان يسمي وياكل والله اعلم

(حررہ سید عبد لوہاب عفی عنہ سید نزیر حسین فتاویٰ نزیریہ ص 497)

 

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 87

محدث فتویٰ

تبصرے