السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کہتا ہے تصویر ذی روح کی بنوانا۔ اور گھر میں آویزاں کرنا جائز ہے۔ جو منع کرتا ہے سخت غلطی پر ہے۔ بکر کہتا ہے کہ زی روح کا فوتو کھنچوانا اور آویزاں کرنا حرام ہے۔ نیز بکر نے اصلاح کی غرض سے نہایت عاجزانہ کلام میں سمجھایا کہ آپ اس سے فورا توبہ کیجئے۔ زید مجلس عام میں بول اٹھا کہ بخاری شریف کی حدیث جو مصور کی وعید میں آئی ہے۔ منسوخ ہے۔ لہذا جواب عنایت فرمادیں۔ (سائل محمد زبیر خریدار اہلحدیث)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ذی روح کی تصویر بنانا یا استعمال کرنا منع ہے۔ اور غیر زی روح جیسے درخت وغیرہ کی تصویر جائز ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے۔
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ ققَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللہ الْمُصَوِّرُونَ (متفق علیہ)
بخاری شریف کی اس روایت کو کسی نے منسوخ نہیں کیا۔ اور نہ کہا ہے جوکہے وہ اپنےدعوے کا ثبوت دے۔ باقی رہا قائل جواز کا حکم جب تک اس کا اپنا بیان نہ پہنچے ہم اس کے حق میں فتویٰ نہیں دے سکتے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب