السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مشکوۃ میں حدیث ہےکہ پاخانہ کھانے والا چارپایہ حلال نہیں اورنہ ہی اس کی سواری جائز ہے عموماً مٹی وغیرہ میں اکثرگائے بھینس گندگی کھاتی دیکھی ہیں ۔کیاان کی قربانی بھی درست ہے اورمرغے ہمیشہ گندگی کریدکرکھاتے ہیں اوران کے انڈے ہرشخص کھاتاہے ۔اس مسئلہ کاحل قرآن وحدیث سے فرمائیں۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشکوۃ میں گندگی کھانے والے جانورکی ممانعت ہے ۔لیکن وہاں جلالہ کالفظ ہے اورجلالہ زیادہ گندگی کھانے والے جانورکوکہتےہیں ۔یعنی جس کواکثرخوراک گندگی ہویہاں تک کہ اس کے دودھ اورپسینہ سے گندگی کی بوآئے ایساجانوربے شک حرام ہے ۔رہی مرغی تویہ جلالہ میں داخل ہی نہیں ۔کیونکہ اس میں خدانے ایسی حرکات رکھی ہے کہ اس سے اس کی اصلاح ہوتی رہتی ہے ۔اس لیے یہ خواہ کتنی گندگی کھاجائے اس سے بدبونہیں آتی اوراس کاگوشت بدستورلذیذرہتاہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب