السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کمہارہے ۔تمام گاؤں میں اسی کی سیپی ہے ۔ہرطرح کے برتن بناکرلوگوں کودیتاہے اب عرض ہے کہ ہندوکے تہواروں میں بعض برتن مستعمل ہوتےہیں ۔جیسے دیوالی میں چراغ جلائے جاتےہیں ۔کیاشریعت محمدی میں ایسافعل جائز ہے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلوغ المرام میں حدیث ہے ۔جوشخص انگور روک رکھے تاکہ ایسے لوگوں کےپاس فروخت کرے گاجوان کی شراب بنائیں ۔تووہ دیدہ دانستہ آگ میں داخل ہوگیا۔(بلوغ المرام کتابالبیوع 2 64)اس سے معلوم ہواکہ دیوالی کی خاطربرتن بنانا اور ہنودکے پاس فروخت کرناجائز نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب