زید کہتاہے کہ ہاروت وماروت فرشتے تھے بکر کہتا ہے نہیں وہ انسان تھے زید دلیل لاتا ہے کہ قرآن مجید میں لفظ ملكين مذکورہے بکر کہتا ہے کہ ایک قرآت لاکےزیرکی ساتھ لفظ بھی ہے اب عرض یہ کہ قرآت لفظ ملكين کی صیح مانی جائے یا ملكينکی؟ دلیل معقول سے بذریعہ اخبار فیصلہ صادرفرمایا جائے؟
قرآت قرآنی جو قرآن مجید میں ہےوہی مقدم ہے جومتواتر ہاروت و ماروت میری تحقیق میں فرشتے نہ تھے ماانزلمیں مانا فیہ ہے واللہ اعلم
(اہل حدیث امرتسر۲۵ /جمادی الاول ۱۳۴۷ )