السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مولوی صاحب یہ کہتے ہیں کہ خلافت راشدہ کے جواب میں حق چاریار کہنا غلط ہے کیونکہ حق خدا تعالی کی صفت ہے اور یہ کویا حق چاریار کہنا شرک ہوا، اس کی وضاحت فرمائیں کہ یہ شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟بینواتوجروا،
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وباللہ التوفیق۔ یہ بات ان مولوی صاحب کی درست نہیں، جس طرح خلافت راشدہ حق ہے کہنا درست ہے حق چاریار کہنے کا مطلب بھی یہی ہے یعنی رسول اکرم ﷺ کے یار صرف حضرت علیؓ نہیں تھے بلکہ چاروں خلفاء سے رسول اللہ ﷺ کی ایک خاص قسم کی محبت تھی (ہرایک سے صفت مخصوصہ طیبہ کے باعث) اورچاروں خلفاءوسیدنا حضرت ابوبکرصدیقؓ خلیفہ اول) سیدنا عمرفاروقؓ خلیفہ دوم اور حضرت علیؓ بلحاظ درجات مسلمہ اہل سنت والجماعت، رسول اکرم ﷺ سے انتہاءدرجہ کی محبت تھی اور چونکہ محب کا ترجمہ پنجابی زبان میں یار ہے بنا بریں، تفہیم کے لئے چاروں خلفاء کو چار یار کہہ کر یہ کہہ دیا جائے کہ سچی بات یہ کہ چاروں آنحضرت ﷺ کے سچے یار تھے تو اس میں نہ شرک ہے نہ خلاف واقعہ ہے اور نہ ہی غلط ہے هذا ماعندى والله اعلم (الاعتصام جلد نمبر۳۱ ش۷ )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب