السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عمرو کسی مہاجن کا مقروض ہے۔ سوائے کاشت کاری اور کوئی زریعہ معاش وادائے قرض کا نہیں رکھتا۔ ایسی حالت میں عمرو پر عشر یا بیسواں حصہ فرض ہوسکتا ہے۔ (سائل مذکور)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پیدوار زمین پر جو واجب ہے۔ اس میں قرض کا حساب نہیں ہوتا۔ بلکہ۔ مما امرجنا لكم۔ خدا کی پیدا کی ہوئی کھیتی سے دینا واجب ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب