ہم کو بدعتیوں نے بہت ستایاہے کہتے ہیں۔ ان سوالات کے جوابات ہم کودے دو وہ سوالات درج زیل ہیں مہربانی کرکے ان کے جوابات بذریعہ اخبار اہلحدیث دیویں۔ (محمد علی مدراس)
1۔ کیا رسول خدا محمد ﷺہمیشہ اخیر تک نماز میں آمین زورسے کہتے رہے۔ ؟
2۔ کیا ر سول اللہ ﷺ ہمیشہ دم اخیر تک تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے رہے۔
3۔ کیا رسول اللہﷺہمیشہ دم اخیر تک امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھتے رہے۔ ؟
4۔ کیا رسول اللہﷺ ہمیشہ دم اخیر تک سینہ پر ہاتھ باندھتے رہے۔ الی آخرہ
ا ن سوالوں کے جوابات پہلے بھی دیئے گئے ہیں ۔ یہ سوالات نہیں بلکہ حجتیں ہیں۔ معلوم ہوتا ہے سوال کرنے والے کو یہ خبر نہیں کہ آپﷺ کے زمانے میں امام کون ہوتا تھا۔ آپ جانتے ہیں کہ امام خود آپﷺ ہوتے تھے۔ پھر تیسرے سوال کا جواب ہم یا کوئی کیا دے سکتاہے۔ غور سے دیکھئے تیرا سوال یہ ہے کہ''کیا رسول اللہ ﷺ ہمیشہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔ ''قربان جایئں اس فہم وفراست کے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل کے نزدیک آپﷺ مقتدی تھے۔ اور امام کوئی اور تھا۔ جس کے پیچھے آپ ﷺ نماز پڑھا کرتے تھے۔ اسی لئے ہم نے کہا کہ یہ سوال کوئی سوال نہیں بلکہ جہالت کی حجتیں ہیں۔ اب جوابات سنئے۔
1۔ بے شک آپﷺ وصال تک آمین بالجہر کرتے رہے کتاب ابن ماجہ میں روایت ہے کہ آپﷺ آمین بالجہر کرتے رہے آپ کی آمین سن کر پہلی صف والے آمین کہتے۔ پھر دوسری والے پھر تیسری والے علی ھذا القیاس ساری مسجد گونج اٹھی۔ یہ سارے الفاظ فعل دوام پر دلالت کرتے ہیں۔
2۔ کتاب ترمذی میں روایت ہے کہ آپﷺ کے بعد ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ دس اصحاب رضوان اللہ عنہم اجمعین میں بیٹھ کر کہتے ہیں۔ کہ میں آپﷺ کی نماز تم سے زیادہ جانتا ہوں۔ جب بتائی تو اس میں ر فع یدین بھی کی ان سب نے کہا بے شک تو سچ کہتاہے۔ آپﷺ نے ایسی ہی نماز پڑھی۔ ثابت ہوا کہ آپﷺ وصال تک رفع یدین کرتے رہے۔
4۔ بے شک آپﷺ نے سینہ پر ہاتھ رکھے۔ جس کا ثبوت صحیح ابن خزیمہ کی روایت ہے۔ پھر اس فعل سے منع نہیں فرمایا ثابت ہوا کہ یہ فعل وصال تک کیا۔ فریق ثانی کو تسلیم نہیں تو دکھاتے کہ کب منع فرمایا (اہلحدیث 2 رجب 1345ہجری)
الحمد للہ!کہ فتاویٰ ثنائیہ کی کتاب الصلواۃ ختم ہوئی۔ اللہ تعالیٰ اس خدمت دین کو قبول فرماکر حضرت مولنا ثناء اللہ مرحوم کی روح کو اس کا ثواب پہنچائے۔ آمین اور حضر ت محشی استاذنا مولانا مولوی ابو سعید شرف الدین صاحب دہلوی مدظلہ ودیگر حضرات علماء جن کے تشریحی مضامین اس میں درج ہوئے ان سب کو جزائے خیر عطا فرماکر اس سب کے لئے اور مولف کے لئے اس کو باقیات الصالحات کا درجہ عطافرمائے۔ اور ا س میں جو لغزش بھول چوک سہو نسیان خطا ہوگئی ہواسے معاف کرے۔ آمین کیونکہ بنیاد شریعت صرف قرآن وسنت ہے۔
اصل دین آمد کلام اللہ معظم داشتن پس حدیث مصطفے ﷺ برجان مسلم داشتن
ناچیز محمد دائود راز عفی عنہ (23 رجب المرجب 1372ہجری)