السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کعبہ شریف میں نمازی کے آگے سے گزرنا جائز ہے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حرم مکہ اس حکم سے مستثنیٰ ہے۔ الخ مفصل فتوی ص 387 پر ملاحظہ ہو۔
ہاں آیا ہے مگر وہ حدیث صحیح نہیں۔ نیل الاوطار ص 7 ج3) امام بخاری میں اپنی صحیح میں اسی روایۃ کے عدم صحت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
(حيث قال باب استرة بنكة وغيؤها ص 72 ج)1
نیز جس روایت سے استدلال کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ نہیں ہے کہ لوگ نمازی کے سجدہ کی جگہ سے گزرتے تھے۔ صرف آگے گزرنا مبطل یا مانع نہیں جب تک کے سجدہ گاہ سے کوئی نہ گزرے-
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب