سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(434) مسجد توڑ کر دکانیں بنانا

  • 6231
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 672

سوال

(434) مسجد توڑ کر دکانیں بنانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ جگہ جو نماز  کے لئے وقتف کردی گئی ہے۔ اورجس پر زمانہ دراز سے نماز پڑھی جاتی ہے۔ (یعنی وہ مسجد ہے) اس کو توڑکراس پر دکانیں بنوانا اور پھر ان دوکانوں پر مسجد تعمیر کروانا مذہب اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟یہ دکانیں کرایہ پر دی جاتی ہیں۔ جس میں غیر مذہب کے لوگ خرید وفروخت کرتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو مکان شرعی مسجد بن جائے اس پردکانیں یا  (سوائے سجدہ گاہ کے) اور کچھ بنانا جائز نہیں۔ 

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 608

محدث فتویٰ

تبصرے