السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز ظہر اور عصر میں امام کے پیچھے مقتدی صرف سورہ فاتحہ پڑھنا چاہیے یا اس کے ساتھ اور سورت کو ملا کر پڑھنا چاہیے۔ بغیر سورہ فاتحہ کے مقتدی کے نماز ہوتی ہے یا نہیں ایک مولوی صاحب فرماتے ہیں۔ کے نماز مغرب اور عشاء اور فجر میں مقتدی صرف سورہ فاتحہ پڑھے۔ اور نماز ظہر اور عصر میں مقتدی کو سورہ فاتحہ اور کوئی سورت ملا کر اول دو رکعت میں پڑھنا چاہیے۔ بعد کی دو رکعت میں صرف سورہ فاتحہ آیا یہ بات صحیح ہے۔ یا غلط جواب عنایت فرمایئں۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سورہ فاتحہ کی تاکید تو مذید ہے۔ ایک حدیث میں فصاعدا کالفظ آیا ہے۔ اس کے معنی میں علماء کا اختلاف ہے۔ بعض علماء نے سوائے فاتحہ کے اورسورت بھی مراد لی ہے۔ اسی لئے اگر اور سورت بھی پڑھے تو جائز ہے۔ خاکسار کے نزدیک ضروری جیسی فاتحہ ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب