السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت اپنے مرد کے پیچھے یا ساتھ کھڑ ی ہوکر اقتدا کرکے نفل نماز تہجد پڑھ سکتی ہے یا اکیلے ہی پڑھنا چاہیے۔ اور تہجد کی نفل نماز قرات جہر سے پڑھ سکتے ہیں۔ یا بلا جہر پڑھنا چاہیے۔ اور دیگر نماز نفل جو اکثر لوگ بیٹھ کر پڑھتے ہیں اس کی سند صحیح حدیث میں ہے یا نہیں۔ اور بیٹھ کرپڑھنا افضل ہے یا کھڑے ہوکر اور نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ نفل کس طرح پڑھے۔ صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کا اجماع کس پر رہا۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت مرد کے پیچھے اقتداء کرسکتی ہے۔ مگر ساتھ نہ کھڑی ہو۔ بلکہ صف کے برابر چھوڑ کر چاہے اکیلی ہو تو بھی پیچھے کھڑی ہوتہجد کی نماز میں جہر بھی کرسکتے ہیں حدیث میں اس کی اجازت آتی ہے۔ نفل بیٹھ کر پڑھنے سے نصف ثواب ہوتاہے۔ کھڑے ہو کر پڑھنے سے پورا حدیث(1) میں ایسا آیاہے۔ ۔ (28 زی الحجہ 39ہجری)
--------------------------------------
1۔ ترمذی شریف مترجم نولکشوری ج11 ص120 پر یہ حدیث موجود ہے۔ 2۔ مشکواۃج1ص105 (راز)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب