السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر امام کے پیچھے صف لگی ہوئی ہو اورمذید کسی آدمی کی گنجائش نہ ہو تو اکیلا صف کے پیچھے نما ز میں شامل ہوسکتا ہے کہ نہیں۔ چونکہ بلوغ المرام حصہ اول ص 113 ابودائود ترمذی کی روایت سے حدیث شریف میں موجود ہے جس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ اکیلے کی صف کے پیچھے نما ز نہیں ہوسکتی۔ اسی وقت اگلی صف سے دوسرا آدمی کھینچ کر نکالناچاہیے۔ اور یہی مذہب امام احمد بن حنبل ؒ کا ہے۔ اس کے علاوہ بلاغ المبین میں لکھاہے۔ باقی آئمہ ثلاثہ کا مذہب ہے۔ کہ اکیلے کی بھی صف کے پیچھے نماز ہوستکی ہے۔ اور ان کی دلیل بخاری شریف میں حدیث شریف بروایت ابوبکرہ رضی اللہ تعا لیٰ عنہ موجود ہے۔ آپ فرمایئن کون سی دلیل صحیح ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث کے مطابق صحیح یہی ہے کہ صف کے پیچھے اکیلا نماز نہ پڑھے۔ اگر اکیلا ہو تو پہلی صف سے کسی کو کھینچ کر ملالے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب