سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(313) امام کی جائے نماز پر نماز پڑھنا؟

  • 6101
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1271

سوال

(313) امام کی جائے نماز پر نماز پڑھنا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس جائے نماز پر امام نماز پڑھاتا ہے۔ اگر اس جائے نماز کو علحیدہ فرش پر بچھاکر ہم نماز پڑھ لیں تو ہماری نماز جائز ہے یا  نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز ہے۔ منع کی کوئی دلیل نہیں۔ حدیث شریف میں آیا ہے۔ جب تک میں منع نہ کروں منع مست سمجھو (ج24 16۔ 17)

شرفیہ

 مولانا کا اشارہ اس حدیث کی طرف ہے۔

"زروني ما تركتم فانما هلك من كان قبلكم بكثرة سوالهم"  (الحديث)  

 (اخرجہ احمد و مسلم والنسائی و ابن ماجہ  (ابو سعید شرف الدین)

ھوالموفق

تکرار جماعت بلا کراہت جائز ہے۔ ایک مصؒی پر ہو خواہ ایک مصلی پر نہ ہو۔ الی آخرہ  (کتبہ۔ محمد عبد الرحمٰن۔ المبارکفوری  عفا اللہ عنہ (فتاویٰ نزیریہ ج1 ص 265) بلا شک وشبہ فیلت و ثواب جماعت اولیٰ کا زیادہ ہے۔ بہ نسبت جماعت اخریٰ کے مگر اس سے یہ بات لازم نہیں آتی ہے۔ کہ تکرار جماعت بعد جماعت اولیٰ ناجائز ہوجائے اور  کراہت بھی کسی حدیث صحیح سے ثابت نہیں۔ بلکہ جواز تکرار جماعت فی مسجد واحد حدیث صحیح سے ثابت ہے اور صحابہرضوان اللہ عنہم اجمعین  اور تابعین اور آئمہ مجتہدین کا اس پر عمل رہا الیٰ آخرہ۔ حررہ ابو الطیب محمد شمس الحق العظیم آبادی عفی عنہ۔ ما احسن یذاجوب القرون بالصدوق والصواب حررہ الرجی  ابو الحسان محمد عبدالئی فتاویٰ نزیہ ج1 ص 289)   (اوبو الطیب محمد شمس الحق۔ سید محمد نزیر حسین دہلوی)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 522

محدث فتویٰ

تبصرے