السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مسجد کا امام صبح کی نماز میں ہمیشہ دعا قنوت پڑھا کرتا ہے۔ ایک مصلی امام مزکور کو بدعتی کہتا ہے۔ کیونکہ دعائے قنوت کا پڑھنا بدعت ہے۔ ایسے شخص کے پیچھے نماز جائز نہیں کہتا ہے آیا صبح کی نمازمیں ہمیشہ دعا قنوت کا پڑھنا سنت ہے۔ یا بدعت ہے یا جائز ہے بیان کریں۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دعا قنوت صبح کی نماز میں آپﷺ سے ثابت ہے۔ علماء کہتے ہیں کہ مصیبت کے وقت پڑھنی جائز ہے۔ لیکن کوئی اگر ہمیشہ بھی پڑھتا ہے تو بدعتی نہیں۔ کسی ایسے فعل کے کرنے پر جو آپﷺ سے ایک دفعہ بھی ثابت ہو۔ بدعتی کہنا جائز نہیں۔ جس راوی نے قنوت کو بدعت کہا ا سکو پڑھنے کا علم نہیں تھا بے خبری میں کہا مگر جو شخص مانتا ہو کہ آپﷺ نے پڑھی ہے۔ وہ بدعت کہے تو جائز نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب