السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آمین کہنا کس حدیث سے ثابت ہے عمر کہتا ہے کہ آمین کہنا جائز ہے اور بکر کہتا ہے کہ آمین بلند آوازسے کہنا جائز نہیں۔ اور آہستہ آہستہ کہنا جائز ہے۔ یعنی چپکے سے دل میں کہنا چاہیے۔ تاکہ آواز معلوم نہ ہو۔ اور کہتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں لوگ آمین کہتے تو اس کی باعث یہ ہوئی۔ کہ مشرکان عرب منہ میں نمازی کے مٹی ڈال لیا کرتے تھے۔ اب یہ کہناجائز نہیں۔ ان دونوں صورتوں میں کیا فرماتے ہیں۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ سب بناوٹی بات ہے۔ نہ کوئی عرب ایسا کرتا تھا نہ اس وجہ سے آمین کا اجرائ ہوا اگر ایسا ہوتا تو بعدآپ ﷺ کے کیوں آمین بالجہر ہوتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب