السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فجر کی نماز کے لئے کوئی شخص گھر سے سنت پڑھ کر مسجد میں آیا۔ اور آذان کا وقت ہوگیا تھا مگر آذان دیر سے ہوئی۔ اب وہ شخص پھر سنت پڑھے۔ یاوہی کافی ہے کوئی شخص گھرسے سنت پڑھ کر آیا مگرتکبیر کودیر ہے۔ تو وہ شخص خالی بیٹھا رہے یا وہ رکعت پھر پڑھ لے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جوسنتیں وہ پڑھ چکا ہے وہ کافی ہیں۔ اور پڑھنے کی ضورت نہیں۔ اورفجر کی سنتیں پڑھ کر بجز فرضوں کے اور کوئی نفل نہ پڑھے۔ حدیث شریف میں آیاہے۔ کہ صبح ہوجانے کے بعد سوا دو رکعت سنتوں کے کوئی نماز نہیں(1) ہے۔ (اہل حدیث امرتسر ص 13 ۔ 11 نومبر 1938ء)
---------------------------------------
1۔ اس فتوے پر تعاقب معہ جواب ص 326 پر ملاحظہ فرمایئے فقط راز
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب