السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہاتھ چھاتی پر باندھنے کی دلیل قوی ہے۔ یاناف تلے۔ (مولا بخش)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نمازمیں ہاتھ زیر ناف باندھنے کی حدیثیں امام احمد۔ اورابو دائود۔ نے بیان کی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ دونوں حضرات نےان کو ضعیف بھی بتلایا ہے۔ اس بارے میں کوئی ایک حدیث مرفوع اورصحیح ثابت نہیں۔ لیکن سینے پرہاتھ باندھنے کی حدیث کوابن خزیمہ نےاپنی صحیح میں روایت کیا ہے اوراس کو صحیح بھی بتلایاہے۔ اورامام احمد نے قبیصہ بن ہلب سے اس نے اپنے باپسے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نماز میں سینہ پر ہاتھ باندھا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ صحیح بخاری میں بھی ایک ایسی حدیث آئی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب