السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقتدی جب سبح اسم ربک الاعلیٰ سنے تو ماام ک ساتھ سبحان ربی الاعلیٰ پڑھے یا نہ پڑھے۔ اسی طرح الیس اللہ با حکم الھاکمین سن کر بلیٰ وانا علی ذلک من الشاھدین پڑھے یا نہ پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث شریف میں اتنا آیا ہے کہ جو کوئی الیس اللہ با حکم الھاکمین پڑھے وہ بلیٰ کہے۔ سننے والے کی بابت میرے ناقص علم میں کوئی حکم نہیں۔ الا واقعہ الرحمٰن پر قیاس کیاجاتا ہے جس میں زکر ہے۔ کہ ۔ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ۔ کے جو اب دیئے ۔ کی حضورﷺ نے ترغیب فرمائی تھی۔ کہ جواب میں کہاکرو۔ "ولا بشئن نعمك ربنا نكذب فلك الحمد" یہ تعلیم الرحمٰن کے متعلق ہے مگر قیاس کیا جاتا ہے۔ کہ اس قسم کے اور سوالات کے جوابات دنے بھی جائز ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب