السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فتوائے ’’اگرصبح وعصر کی نماز اکیلے پڑھی ہو تو دوسری دفعہ جماعت میں شریک نہ ہو۔ ‘‘
’’مولوی عبد الرزاق صاحب صادق پوری از رنگون فرماتے ہیں۔ ’’جواب صحیح نہیں ہے‘‘ فرمان نبی ﷺ ''اذا جئت فصل مع الناس وان كنت قد صيت" ’’(اگر تم تنہا) نماز پڑھ چکے ہو تو جماعت کے ساتھ مل کر دوبارہ پڑھ لو۔‘‘ اس عام حکم کی تخصیص نیت کی ہیراپھیری یہ سب نبی ﷺ پر زیادتی ہے۔ جو کسی امتی کےلئے جائز نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سابق نفل قرارپائے۔ یا ثانی ہم کو اس سے بحث نہیں۔ ہم نے حکم کی تابعداری کی اوربس۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کی پیش کردہ حدیث کے ساتھ وہ حدیث بھی قابل لہاظ ہے جس میں بعد نماز صبح اوربعد نماز عصر نماز سے منع فرمایا ہے ان دو حدیثوں کی تطبیق میں دو قول ہیں۔ ایک تخصیص حدیث آپ کی پیش کردہ کا میں نے اختیار کیا تھا۔ دوسرا حدیث تخصیص میری پیش کردہکاوہ آپ نے اختیار کیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب