السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہے یا واحد خودپڑھ رہا ہے۔ پہلی رکعت میں مثلا آل عمران۔ ایک یاآدھ رکوع پڑھ کراسی قیام میں کوئی دوسرا رکوع بنی اسرائیل یا اورکوئی سورۃ الشمس وغیرہ شروع کردیا۔ اوردوسری رکعت میں بھی علی ھذا القیاس رکوع سورہ بقرۃاوراسی قیام میں پھر کوئی سورۃ والضحیٰ یا کوئی دوسرا رکوع سورہ نساء وغیرہ پڑھا۔ تواس طرح پڑھنے سے نماز جائز ہے یا نا جائز؟ مع دلیل بیان فرمائئے گا۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جائز ہے خود قرآن مجید میں حکم ہے۔ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ﴿٢٠﴾سورة المزمل
قرآن پڑھنے کے متعلق کوئی قید یاشرط نہیں۔ جہاں سے جی چاہے پڑھ لے۔ حضرت امیر المومنین عمر فارو ق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک مرتبہ صبح کی نماز میں پہلے سورہ کہف پڑھی۔ دوسری رکعت میں سورہ یوسف پڑھی۔ بعض لوگ اس کو مکروہ کہتے ہیں۔ اس کہنے کی دلیل قرآن وحدیث سے کوئی نہیں۔ نماز کی صحت کو وہ بھی مانتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب