السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اولیا ء اللہ اور بزرگاندین کی قبروں کی زیارت کی غرض سے دور دراز کا سفر کرکے جاناشرعا جائز ہے یا نہیں؟اور کس نیت سے زیارت قبورکرنی چاہیے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبروں کی زیارت کی وجہ سے تو خود الفاظ نبویہ ﷺ میں موجود ہے۔ "تزها في الدنيا" ’’یعنی وہ دنیا سے بے رغبتی کرتی ہیں۔‘‘ پس اس نیت سے نہ تو دوردراز سفر کی حاجت ہے۔ جہاں کوئی گری گرائی قبر ہو وہ اس مطلب کے لئے زیادہ مفید ہے۔ اولیاء اللہ کے مزارات پر سفر کر کے جانا میرے ناقص علم میں ثابت نہیں۔ بلکہ بظاہر حدیث کے خلاف ہے۔ جس میں "لا تشد الرحال الاثلاثةمساجد" وارد ہے۔ ’’یعنی تین مساجد کے سوا کسی مقام کو بہ نیت ثواب سفر کرکے جانا جائز نہیں۔‘‘ کعبہ شریف ۔ مسجد نبویﷺ۔ اورمسجد اقصیٰ
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب