السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہاروت وماروت (1) دو فرشتے تھے۔ یا دو آدمی یا دو بادشاہ زیادہ صحیح قول کونسا ہے۔
----------------------------------------------
1۔ ہاروت وماروت کا سارا قصہ یہودیوں کا بنایا ہوا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے کعب احبار یہودی نو مسلم سے نقل کیا ہے۔ جیسا کہ ھافظ ابن کثیر نے تصریح کی ہہے۔ عبد اللہ ابن عمر یحدث عن کعب احبار فلا ولحدیث ورجع الی نقل الاھبار عن کتب بنی اسرائیل ج1 ص 238 پر حاشیہ فتح البیان ایسی اسرائیلیات کا اعتبار کیا۔ ؟حافظابن کثیر نے آگے چل کرکہا ہے ۔ ليس فيها حديث مرفوع صحيح متصل الاسناد الي صادق المصدوق والمعصوم الذي لا ينطق عن الهوي الخ ص 243۔ از حضرت مولانا ابو القاسم صاحب سیف بنارسی ؒ اخبار ندائے مدینہ کانپور۔ جلداول نمبر 5) تفیر4 تفسیر القرآن میں قاضی سلمان پوری مصننف رحمۃ اللعالمین مرحوم فرماتے ہیں۔ ہم نے ہاروت وماروت کو ''الناس'' کا بدل ٹھرایا ہے۔ یہ کوئی بات نہیں۔ امام ابن جریر بھی ہاروت وماروت کو الشیاطین یا الناس کابدل قرار دینے میں ہمارے ساتھ ہیں۔ الشیاطین وہ ہیں ۔ جنھو ں نے سلطنت سلمان علیہ السلام میں یہود کو کفر وسحر کی تعلیم دی۔ ہاروت وماروت وہ یہودی ہیں۔ جو الشیاطین کے پہلے شاگرد تھے۔ اور جو نہایت چال بازی سے لوگوں کوپھنسا یا کرتے تھے۔ فیتعلمون میں ہاروت ماروت کے شاگردوں کازکر ہے۔ اور والتبعوا میں وہ سب داخل ہیں۔ جو ان میں سے ہیں۔ یا ان کی شاگردی کے سلسلے میں ہیں۔ (رسالہ مسلمان سوہدرہ جلد 8 نمبر 10)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میری تحقیق یہ ہے ک آدمی تھے۔ تفسیر فتح البیان کامیلان بھی اسی طرف معلوم ہوتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب