السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص مستفسر ہے کہ آپ کے پیغمبرﷺ کا دعویٰ تھا ان کے کل کام وحی کے تابع تھے۔ اس بنا پر وہ کونسی وحی تھی۔ جس کے ماتحت آپ(مسلمانوں کے نبی ﷺ) نے اپنے لئے چار سے زیادہ دو چند سہ چند ازواج کی اجازت نکالی تھی۔ مہربانی فرما کر قرآن مجید سے اس کا مدلل اور مسکت جواب اخبار اہل حدیث میں شائع فرما کر ہم مسلمانوں کو بھی تسلی وتشفی بخشیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن شریف کا اس بارے میں صاف ارشاد ہے۔ ۔
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥٠﴾سورة الأحزاب
مختصر ترجمہ یہ ہے۔ ’’اے نبی ﷺ تیرے لئے ہر قسم کی ان مذکورہ عورتوں سے نکاح کرنا جائز ہے۔ یہ حکم خاص تیرے لئے ہے۔ اور مومنوں کے لئے نہیں ان کی بیویو ں کے حق میں اور حکم ہے۔ جو خدا کو معلوم ہے۔‘‘
یہ آیات سوال مرقومہ کا جواب کافی دے رہی ہے۔ کیونکہ ان سے ثابت ہوتا ہے۔ کہ آپﷺ کی بہ نسبت مومنوں کے زیادہ شادیاں کرنا اس حکم کے ماتھت تھا۔ نہ خلاف
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب