السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جوشخص اہل حدیث کو گمراہ اور جہنمی قرار دیتا ہے۔اور علمائے اہل حدیث کے پیچھے نماز ناجائز قرار دیتا ہے۔ایسے شخص پر منجانب قرآن واحادیث نبویہﷺ کوئی حرف اطلاق ہوسکتا ہے یا نہیں اورایسے شخص کے خلف نماز ہوتی ہے یا نہیں الخ(سائل ابو طیب محمد فرید کوٹی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے شخص کی وہی سزا ہے۔ جو حدیث میں آئی ہے۔ کہ جو شخص کسی کو کافر یا فاسق کہے اور وہ اصل میں نہ ہو۔ تو وہ الفاظ اس پر لوٹ پڑتے ہیں۔ لیکن ایسے شکص کو امام نہیں بنانا چاہیے۔ اگر نماز پڑھا رہا ہو تو اقتداٰ جائز ہے صحیح بخاری میں ہے۔ باب امامة المفتون والمبتدع
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب