سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) خطبہ کے دوران آپ ﷺ پر درود بھیجنا

  • 5854
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 825

سوال

(72) خطبہ کے دوران آپ ﷺ پر درود بھیجنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خطبہ جمعہ یا وعظ میں آپﷺ کائنات کا نام نامی اسم گرامی سن کر درود بھیجتے ہیں۔اور درمیان اذان کے  بھی جواب کے ساتھ درود پڑھتے ہیں۔آیا ازروئے شریعت یہ امور جائز ہیں۔یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ھدیث شریف میں آیا ہے۔’’جب میرا نام (محمد رسول اللہﷺ) سنو تو درودپڑھو۔‘‘اس حدیث پر  تعمیل کرنے کو درود پڑھیں تو جائز بلکہ کار  ثواب ہے۔

شرفیہ

رسول اللہ ﷺ کے نام  نامی و اسم گرامی کا جب زکر ہو  تو درود شریف پڑھنا صرف جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے۔قال رسول الله صلي الله عليه وسلم رغم انف رجل ذكرت عنده فلم يصل علي (الحديث) (خرجه الترمذي وقال حسن غريب كذافي تنقيح الرواة ص170 ج1)

مقصد ان  روایات کا یہ ہے کہ آپ کے نام نامی کو سن کر آپ ﷺ پر درود پڑھنا بہت ہی ضروری ہے۔جو اس میں کوتاہی کرے۔ وہ بخیلوں کا بخیل ہے۔ درود شریف بہتر وہی ہے۔ جو نماز میں پرھا جاتا ہے۔ مختصر پڑھنا ہوتو ﷺ ہی پڑھ لیا جائے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 01 ص 221

محدث فتویٰ

تبصرے