السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لوح محفوظ کون سے آسمان پرہے اورکس چیز کی بنی ہوئی ہے ۔عرش عظیم کےاوپرہے یانیچے ہے ؟ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بخاری باب قول اللہ تعالی:
﴿بَلْ هُوَ قُرْآنٌ مَّجِيدٌ - فِي لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ ﴾--سورة المعارج21-22
حدیث میں ہے:
«عن ابی ہریرة عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال لماقضی اللہ اللہ الخلق کتب کتاباعندہ غلبت اوقال سبقت رحمتي غضبي وہوعندہ فوق العرش۔»
’’یعنی رسول اللہﷺ نے فرمایا۔جب اللہ تعالی نے مخلوق کوپیداکرنے کافیصلہ کیا توایک کتاب لکھی کہ میری رحمت میرے غضب پرغالب آگئی وہ کتا ب اللہ تعالی کے پاس عرش کے اوپرہے۔‘‘
فتح الباری میں اس حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے لکھاہے:
«والعرش منه الاشارة الی ان اللوح المحفوظ فوق العرش» (فتح الباري ئی جز3 ص 795)
یعنی اس حدیث سےامام بخاری ؒ کی غرض یہ ہے کہ یہ کتاب لوح محفوظ ہے اورعرش کے اوپرہے۔
تفسیرابن کثیرمیں ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ لوح محفوظ سفیدموتی ہے جس کا طول آسمان وزمین کے فاصلے کے برابرہے اورعرض مشرقی اورمغرب کے فاصلے کے برابرہے اس کے کنارے موتی اوریاقوت کے ہیں۔ اس کےپٹھے۔(گتے )کے ساتھ بندہے اور اس کااصل فرشتہ کے آگے ہے۔ مقاتل ؒ سے روایت ہے کہ عرش کے دائیں طرف ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہم سے مرفوع روایت ہے کہ لوح محفوظ سفیدموتی کی ہے اس کے صفحات سرخ یاقوت کے ہیں۔ اس کاقلم اور اس کا نوشتہ نورہے۔ ہردن اللہ تعالی اس میں چھتیس مرتبہ نظرکرتاہے۔ کسی کوپیداکرتاہے۔ کسی کورزق دیتاہے۔ کسی کو مارتا ہے ۔کسی کو زندہ کرتاہے ۔کسی کوغربت دیتاہے ۔کسی کوذلت۔جوچاہتاہے کرتاہے ۔(ابن کثیرجلد10ص 201یمحواللہ مایشاء ویثبت ابن کثیرجلد5ص 271)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب