سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(46) روزہ کی حالت میں بیوی کے ساتھ بوس و کنار کرنا

  • 5788
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 5365

سوال

(46) روزہ کی حالت میں بیوی کے ساتھ بوس و کنار کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ کی حالت میں بیوی کے ساتھ بوس و کنار کرنے کا کیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے خوش طبعی کرسکتا ہے ، اسی طرح بیوی کے لیے بھی جائز ہے کہ وہ اپنے خاوند سے روزے کی حالت میں خوش طبعی کرلے ، لیکن ایک شرط ہے کہ وہ دونوں اپنے آپ پر کنٹرول رکھ سکتے ہوں کہ انزال نہ ہونے پائے ، اوراگر انہیں اپنے آپ پر کنٹرول نہیں کہ شدید قسم کی شہوت ہونے کی بنا پر اس کا انزال ہوجائے ، تومنی کے اخراج سے روزہ فاسد ہوجائے گا ۔ لہٰذا ایسے شخص کے لیے بیوی سے خوش طبعی کرنا جائز نہیں ،کیونکہ وہ ایسے کرنے سے اپنا روزہ فاسد کرلے گا ، اوراسی طرح مذی کے نکلنے کا خدشہ ہو ۔

. الشرح الممتع: 6؍ 390

روزے کی حالت میں انزال ہونے سے محفوظ رہنے والے شخص کے لیے بیوی سے بوس وکنار کرنے کی دلیل یہ ہے کہ سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ

''نبیﷺ ان سے روزہ کی حالت میں بوس وکنار کیا کرتے تھے ، اور اُنہیں اپنے آپ پرتم سے زیادہ کنٹرول تھا ۔'' صحیح بخاری: 1927؛ صحیح مسلم: 1106

اور ایک حدیث میں ہے کہ عمرو بن سلمہؓ بیان کرتے ہیں :

''انہوں نے نبی ﷺ سے سوال کیا کہ کیا روزہ دار بوسہ لے سکتا ہے ؟ تورسول اکرم ﷺ فرمانے لگے:اس (ام سلمہ ؓ)سے پوچھ لو تو ام سلمہ ؓ نے انہیں بتایا کہ نبی ﷺ ایسا کیا کرتے تھے ۔ صحیح مسلم: 1108

شیخ ابن عثیمین کہتے ہیں:

''بوسہ کے علاوہ معانقہ اوردوسرے ابتدائی کام کے حکم کے بارے میں ہم یہ کہیں گے کہ اس کا حکم بھی بوسے کاحکم ہی ہے اور اس میں کوئی فرق نہیں۔ '' الشرح الممتع: 6؍ 434

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 01 

تبصرے