سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) غیراللہ کے لئے نذر و نیاز کا شرعی حکم

  • 5782
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3270

سوال

(08) غیراللہ کے لئے نذر و نیاز کا شرعی حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نذر اللہ نیاز حضورﷺ یا کسی پیر یا ماں باپ کی نیت سے کی جائے کیا یہ جائز ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نذر غیر اللہ جائز نہیں ہے۔ نذر للہ کا ثواب میت کو پہنچانا جائز ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ هذا لام سعد (اہل حدیث جلد نمبر 24 نمبر 15)

حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک صحابی ہیں۔ انھوں نے آپﷺ کی اجازت سے اپنی والدہ مرحومہ کو ایصال ثواب کرنے کےلئے ایک کنواں بنوا دیا تھا۔ جو بایں نام سے مشہور ہوگیا تھا۔ کہ کنویں کا ثواب سعد کی ماں کےلئے ہے۔ (راز)

غیر اللہ کی نذر ومنت حرام ہے۔ اور نزور یعنی جو چیز نذر کی جائے شیرینی ہو یا فرینی کھانا ہر امیر و فقیر پر حرام ہے۔ كما بسطه في بحر الرائق والدالمختار و غيرهما(مجموعہ الفتاویٰ مولانا عبد الئی لکھنوی مرحوم ج1 ص 321 و جلد نمبر 2 ص 299)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 108

محدث فتویٰ

تبصرے