السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاایک باپ اپنےبیٹےکی شادی اپنی سالی سےکرسکتاہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!سائل کا سوال واضح نہیں ہے ،کہ بیٹا عینی ہے ،علاتی ہے ،یا اخیافی ہے۔اگر تو وہ عینی یا اخیافی بیٹا ہے تو پھردونوں صورتوں میں ، باپ کی سالی ،اس کی والدہ کی بہن اور اس بیٹے کی خالہ لگتی ہے اور خالہ محرم رشتہ داروں میں سے ہے جس کے ساتھ اس کا کبھی بھی نکاح نہیں ہو سکتا۔ اوراگر وہ علاتی ہے﴿ یعنی باپ کی پہلی کسی بیوی سے تھا اور باپ نے کسی دوسری عورت سے شادی کر لی﴾تو اس صورت میں دیکھا جائے گا کہ کیا اس سالی کا سالی کے رشتے کے علاوہ تو کوئی رشتہ نہیں ہے ،جو رکاوٹ بن رہا ہو،اگر ایسا نہ ہو تو باپ اپنی سالی سے کسی دوسری بیوی کے بیٹے کے شادی کر سکتا ہے۔کیونکہ یہ حرمت والے رشتوں میں سے نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 01 |