سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(199) عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں

  • 5706
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 902

سوال

(199) عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں۔بینوا توجروا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف سے نماز عیدین میں  بارہ تکبیریں ثابت ہیں پہلی رکعت میں  سات تکبیریں قبل قرأت کے اور دوسرے رکعت مین پانچ تکبیریں قبل قرأت کے اور یہی قول ہے اکثراہل علم صحابہ و تابعین اور ائمہ کا اور یہی  مروی ہے حضرت عمر اور ابوہریرہ اور ابوسعید اور جابر اور ابن عمر اور ابن عباس اور  ابو یوب اور زید بن ثابت اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے اور یہی قول ہے مدینہ کے فقہاء سبعہ مشہورین کا اور یہی قول ہے امام مالک اور امام اوزاعی اور امام احمد اور امام اسحاق کا کما ذکرۃ فی النیل صفحہ 184 جلد3 منتقی الاخبار میں  ہے:

(ترجمہ) ’’نبی صلی ﷺ نے عید کی نماز میں   بارہ تکبیریں پرھیں سات پہلی میں  اور پانچ دوسری میں  اور اس سے پہلے یا پیچھے نماز نہ پڑھی امام احمد کا یہی مذہب ہے ایکروایت میں  ہے کہ آپؐ نے فرمایا عید الفطر میں  سات تکبیریں پہلی رکعت میں  ہے اور پانچ دوسری میں  اور دونوں رکعتوں میں  قرأت تکبیروں کے بعد ہے۔ عراقی نے کہا اس کی سندا چھی ہے امام بخاری نے کہا یہ حدیث صحیح ہے ۔نافع عبداللہ بن عمر کے غلام کہتے ہیں کہ میں   نے عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ حضرت ابوہریرہ کے پیچھے پڑھیں، آپ نے پہلی رکعت میں  سات تکبیریں قرأت سے پہلے کیں اور دوسری میں  قرأت سے پہلے پانچ تکبیریں امام مالک کا یہی مذہب ہے۔‘‘

الحاصل حدیث صحیح مرفوع سے عیدین میں  بارہ تکبیریں ثابت ہیں اور بارہ تکبیروں کے سوا اور اس سے کم و بیش تکبیرات کے بارے میں  جو حدیثیں رسول اللہ ﷺ سے مروی ہیں وہ ضعیف ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔ حررہ محمد عبدالرحمٰن المبارکفوری عفا اللہ عنہ (سید محمد نذیر حسین)


فتاوی نذیریہ

جلد 01 ص 630

محدث فتویٰ

تبصرے