کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک جگہ میں نماز جمعہ باتفاق جماعت ایک ساتھ اہل دیار ہمیشہ پڑھتے تھے اس اثناء میں چند آدمی تنازع کرکے ضد سےجدا ہوگئے اور سابق جامع مسجد کے قریب اندازاً دس رسی کے ایک مسجد جدید تیار کی اور اس میں نماز جمعہ پڑھنے لگے، ایا ایسی حالت میں نماز جمعہ یا جامع مسجد قائم کرنا ہوسکتا ہے یا نہیں۔بینوا توجروا
صورت مذکورہ میں جامع مسجد اور اقامت جمعہ ہوتے ہوئے محض ضد اور باہمی تنازع کی وجہ سے الگ مسجد قائم کرنا اور جامع مسجد جدید بنانا ہرگز جائز نہیں ہے۔ اس واسطے کہ اس مسجد جدید کی بنیاد تفریق جماعت اور ضد پر ہے اور تفریق جماعت ایک وصف ہے اوصاف مسجد ضرور سے، جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے وعید فرمائی ہے۔ حررہ السید محمد عبدالحفیظ عفی عنہ (سید محمد نذیر حسین)