سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57) متعارضین میں تطبیق کی صورت

  • 558
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2731

سوال

(57) متعارضین میں تطبیق کی صورت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حدیث

«کل مولودیولدعلی الفطرة»

اورحدیث

«الاان بنی أدم خلقواعلی طبقات شتی فمن ہم من یولدمومناویحیٰی مؤمناویموت مؤمناومنہم من یولدکافراویحیٰ کافراویموت کافرا (الحدیث )رواہ الترمذي فی باب مااخبرالنبیﷺ اصحابه بہاہوکائن الی یوم القیامة»  (ترمذي مع تحفة الاخوذی جلد3)

مولانا! آپس میں دونوں حدیثیں متعارض ہیں۔ ان میں تطبیق کی کیا صورت ہے ؟ نیز بخاری شریف سے تمام بچوں کا...جنتی ہونا معلوم ہوتاہے جس میں ذکرہے کہ آپ نے اپنے رویاء میں اولادمشرکین کو ابراہیم علیہ السلام کے پاس دیکھا۔ لیکن حدیث ترمذی کی بتلارہی ہے کہ بعض مولود کی فطرت اورخلقت ہی کفر پر ہوتی ہے۔ تو وہ جنتی کیسے ہوسکتے ہیں۔ذراتدبرسے جواب دیں ۔

حدیث کل مولودیولدعلی الفطرة پرحافظ ابن قیم ؒ اورحافظ ابن حجرؒ نے بڑی بسط سے بحث کی ہے۔ مگر دونوں صاحبوں نے صرف مذاہب مقرر کردیئے ہیں۔ فیصلہ کچھ نہیں فرمایا۔ حافظ ابن قیم ؒ نے اپنی کتاب شفاء العلیل فی القدروالتعلیل میں خوب لکھاہے۔ آپ ایک نظر اس کو بھی دیکھ لیں۔ یہ کتاب مصر میں چھپ گئی ہے۔ مسئلہ تقدیرمیں ایک عجیب تصنیف ہے

؟ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جزاكم الله خيرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

حدیث ومنہم من یولدکافرا میں بھی یہی کفرمرادہے۔ کیونکہ کافروں کے بچے ظاہر کافر ہی شمارہوتے ہیں اور یہ بھی احتمال ہے کہ کفر پر پیدا ہونے سے مراد ہوکہ سن تمیز کو جب پہنچتے ہیں تو کافرہوتے ہیں۔ یعنی کفر کے کام کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اسی حالت میں بالغ ہوجاتے ہیں اورسن تمیز سے پہلے کا زمانہ چونکہ بے خبری کا زمانہ ہے۔ اس لیے اس سن تمیز کے تابع سمجھا جاتاہے۔ اگرسن تمیز کا زمانہ کفر کا ہے تو پہلا بھی کفر کا ہے۔ اگرسن تمیز کا زمانہ ایمان کا ہے تو پہلابھی ایمان کا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے۔ جیسے سونے کا وقت بیداری کے تابع ہے۔ اگربیداری میں عبادت کرتا ہے تو نیندمیں بھی عابد ہی سمجھا جاتاہے اورشاید اسی وجہ سے حدیث میں چار صورتوں پر اکتفاء کیا ہے ورنہ صورتیں اوربھی نکل سکتی ہیں۔ مثلاً پیدا مومن ہو زندہ کافر رہے۔ مرے مومن پیدا کافرہو، زندہ مومن رہے۔ مرے کافر اور پیدا مومن ہو زندہ کافر رہے۔ مرے کافر اور پیدا کافر ہو ، زندہ مومن رہے مرے کافر اور ہوسکتاہے کہ یہ چارصورتیں اس لیے ذکرکی ہوں کہ دو ایمانوں کے درمیان کفر کالعدم ہے۔ جیسے صحابی کی تعریف میں مشہور ہے کہ درمیان ارتداد آجائے تو وہ کالعدم ہے اور دو کفروں کے درمیان ایمان کالعدم ہے۔ بلکہ نفاق پردلالت کرتاہے اورسن تمیز سے پہلے کا کفر اور ایمان بھی بغیرکفر اور ایمان سن تمیزکے کالعدم ہے۔ کیونکہ اس میں کسب کو دخل نہیں۔ پس اکیلا شمار کے قابل نہیں۔

خلاصہ یہ کہ یولدکافرا میں یا تو ماں باپ کی اتباع میں کفرمراد ہے یا سن تمیز کی اتباع میں کفر مراد ہے اور باقی چارصورتیں نہ ذکر کرنے کی وجہ یا تو یہی ہے کہ سن تمیز کی اتباع کفر اور ایمان مرادہے۔ ان چارصورتوں میں سن تمیز اورسن تمیز سے پہلی حالت ایک نہیں تو پہلی حالت سن تمیز کے تابع کس طرح ہو۔ یا دو ایمانوں کے درمیان کفر اور دو کفروں کے درمیان ایمان اور سن تمیز کے کفر اور ایمان کے بغیر سن تمیز سے پہلے کا کفر اور ایمان کالعدم ہے اورکل مولودمیں پیدائشی اسلام مرادہے۔ جس کو جزا سزا سے کوئی تعلق نہیں۔ اس میں نہ ماں باپ کی اتباع ہے نہ سن تمیز کی اتباع ہے۔ پس دونوں حدیثوں سے تعارض رفع ہوگیا۔ اور جنازہ نہ پڑھنے کی وجہ بھی معلوم ہوگئی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص134 

محدث فتویٰ

تبصرے