السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہاروت ماروت فرشتے تھے یاشیطان بعض علماء کہتے ہیں کہ وہ شیطان تھے بادلائل بیان فرمائیں۔؟ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جزاكم الله خيرا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاروت ماروت فرشتے تھے۔ چنانچہ قرآن مجیدکے الفاظ اس بات کو واضح کررہے ہی ۔ارشادہے:
﴿وَمَآ أُنزِلَ عَلَى ٱلۡمَلَكَيۡنِ بِبَابِلَ هَٰرُوتَ وَمَٰرُوتَۚ﴾--سورة البقرة 102
اس آیت میں ہاروت وماروت ملکین سے بدل ہے اورمعنی یہ ہے کہ اہل کتاب نے اس شئے کی تابعداری کی جو بابل شہر میں دوفرشتوں ہاروت ماروت پر اتاری گئی اورجوشیطان کہتے ہیں۔ بعض لوگ ولکن الشیاطین میں شیاطین سے بدل بناتے ہیں۔ حالانکہ اگراس سے بدل ہوتا اس کے ساتھ ذکرہوتا- نیزکفروا وغیرہ صیغے جمع کے اس کے خلاف ہیں۔ غرض قرآنی روش صاف بتا رہی ہے کہ ہاروت ماروت فرشتے تھے ۔
علاوہ ازیں وہ جادو سے روکتے تھے اور کہتے تھے کہ کفر نہ کرو۔ اگر وہ شیطان ہوتے تو کفر سے کیوں روکتے۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ بعض اس قسم کی احادیث بھی آتی ہیں۔ جن میں ذکرہے کہ فرشتوں نے خدا سے عرض کی کہ اگر انسانوں کی جگہ ہم ہوں تو گناہ نہ کریں۔ اس بنا پر اللہ تعالی نے ہاروت وماروت کو خواہشات نفسانی لگا کربھیجا مگر وہ گناہ سے بچ نہ سکے۔ چنانچہ جامع صغیر اور تفاسیر وغیرہ میں اس قسم کی روایتیں موجودہیں۔ بیضاوی ہو یا رازی یا کوئی اورجس کا قو ل مذکور بالا بیان کے خلاف ہو وہ صحیح نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب