سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(890) دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے تو پھر بتائیں..الخ

  • 5457
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1273

سوال

(890) دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے تو پھر بتائیں..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

:(۱) دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے تو پھر بتائیں ۔ نماز تراویح باجماعت ، نماز جمعہ کے لیے دو اذانیں ، حضور کی قبر پر گنبد ، قرآن پاک کا یک جا کرنا ، قرآن پر اعراب اور ترجمہ ، مسجدوں پر مینار ، وغیرہ یہ باتیں اس لیے تحریر کی ہیں کیونکہ بدعتی اکثر اسی طرح کے سوالات کر کے اپنی بدعت (عید میلاد) وغیرہ کو ترویج دیتے ہیں ۔ اور قل ، دسواں ، چالیسواں کو بدعت حسنہ کا نام دے کر کارثواب سمجھتے ہیں ۔

(۲)قرآن مجید اور حدیث مبارکہ میں مردہ کے لیے دعا کرنا اور مردہ کو دعا کا مستحق ہونا ثابت ہے مردہ کو اپنے پچھلوں (زندوں) کی طرف سے دعا کا یا صدقہ خیرات کا مستحق ہونا مسلمہ ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں تو پھر اہتمام سے صدقہ خیرات کرنا یا مردہ کے لیے دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا کون سی بدعت ہے ۔ تھوڑی سی وضاحت کریں ؟

                                                                             رحمت علی انصاری


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱،۲) نماز تراویح باجماعت تین راتیں رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے عمل اور پورا رمضان المبارک آپ  صلی الله علیہ وسلم کے قول سے ثابت ہے ۔ قرآن مجید کو بااعراب اور باترتیب پڑھنا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے تو اس میں اس کو لکھنے اور یکجا کرنے کا ثبوت بھی مہیا ہو جاتا ہے کیونکہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم قرآن مجید خود لکھوایا کرتے تھے ۔ قرآن مجید اور رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی حدیث کے عالمگیر ہونے سے ترجمہ کا ثبوت نکل آتا ہے کیونکہ غیر عرب اکثر بغیر ترجمہ سمجھنے سے قاصر ہیں: {وَأُوْحِیَ اِلَیَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنُ لِأُنْذِرَکُمْ بِہٖ وَمَنْ بَلَغَ}1 [اور یہ قرآن میری طرف اس لیے وحی ہوا ہے کہ میں تم کو اور جسے یہ پہنچے اس کے ذریعے عذاب سے ڈرائوں] {قُلْ یٰٓأَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اﷲِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا}[کہہ دو اے لوگو میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں] {بُعِثْتُ اِلَی النَّاسِ عَامَّةَ}3 [مجھے تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہے]  باقی گنبد کمرہ کی ایک صورت ہے اور رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی قبر کمرہ میں بنائی گئی تھی نہ کہ قبر پہلے اور اس پر کمرہ بعد میں باقی آپ کی قبر بدستور کچی ہے ۔ باقی مسجدوں پر مینار بنانے والے بھی اس کو دین میں شامل نہیں سمجھتے ۔ باقی جمعہ کی دوسری اذان کا حکم وہی ہے جو عثمان بن عفان سوال کے سفر میں پوری نماز پڑھنے اور ان کے حج وعمرہ اکٹھا ایک سفر میں کرنے سے منع کرنے کا حکم ہے یہ بھی تو آخر عثمان بن عفان سوال سے ثابت ہیں بریلوی لوگ ان دو چیزوں کو کیوں تسلیم نہیں کرتے ؟ میت کے لیے صدقہ ودعا میں تخصیص تاریخ وجگہ واجتماع اور ہیئت کذائی کتاب وسنت سے ثابت نہیں جن کو اہل بدعت نے اپنا رکھا ہے۔              

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1[انعام ۱۹ پ۷]2[اعراف ۱۵۸پ۹]3[متفق علیہ بحوالہ مشکوۃ کتاب الفضائل والشمائل باب فضائل سید المرسلین ۔ الفصل الاول    ]

 

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

 

جلد 01 ص 569

محدث فتویٰ

تبصرے