سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(861) محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں..الخ

  • 5428
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1105

سوال

(861) محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں اور بچوں کو بھی قرآن پاک پڑھاتے ہیں اور ایک شخص محمد اسلم بن خوشی محمد کے مولوی یوسف کے ساتھ پرانے برادرانہ تعلقات ہیں محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کو ساتھ لے کر مسجد میں مولوی یوسف کے پاس آتا ہے کہ محمد اکرم کو قرآن وحدیث پڑھائی جائے اور یہ بھی کہتا ہے کہ آج کے بعد محمد اکرم تمہارا بیٹا ہے کبھی ہماری زبان سے یہ نہ سننے پائو گے کہ محمد اکرم ہمارا بیٹا ہے بلکہ ہم خود کہیں گے کہ محمد اکرم مولوی یوسف کا بیٹا ہے جبکہ محمد اکرم کی عمراس وقت چھ سات سال کی ہے مولوی محمد یوسف نے اکرم کے ساتھ اپنے بیٹوں جیسا سلوک کیا کپڑا کھانا وغیرہ اور سکول کی پڑھائی کے اخراجات برداشت کرتا رہا محض اس لیے کہ محمد اکرم میرا بیٹا ہے اور محمد اکرم بھی ان کو اپنا باپ سمجھتا ہے اور اباجی کہہ کر پکارتا ہے صرف محبت اور ادب کی وجہ سے کہ انہوں نے مجھے پالا ہے اور میری خدمت کی ہے اور محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کی اس بات پر بڑا خوش ہے کہ جب ہم نے اپنے بیٹے محمد اکرم کو مولوی یوسف کا بیٹا بنا دیا ہے تو مولوی یوسف ہی اس کا باپ ہے محمد اسلم ولد خوشی محمد بخوبی جانتا ہے کہ محمد اکرم میرا لخت جگر ہے اور محمد اکرم بھی حقیقی باپ محمد اسلم ولد خوشی کو مانتا ہے اور اسلم خوشی محمد کے ساتھ باپ جیسا ہی رویہ رکھتا ہے ۔ اور محمد اسلم ولد خوشی محمد نے خرچہ کی بنا پر اپنا بیٹا محمد اکرم مولوی یوسف کو نہیں دیا بلکہ محمد اسلم ولد خوشی اپنے تمام اہل وعیال کا خرچہ برداشت کرنے کا اہل ہے اپنی زمین ہے اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہیں یہ محض پرانے تعلقات اور استاد کی وجہ سے ہے اور محمد اکرم اب جوان ہے اور مولوی یوسف صاحب کو ابا جی کہہ کر پکارتا ہے کہ مولوی یوسف صاحب کی دل شکنی نہ ہو جنہوں نے میرے ساتھ اپنے فرزندان سے بڑھ کر میری خدمت کی ہے اور مولوی یوسف صاحب کا یہ حال ہے کہ اگر اب محمد اکرم ابا جی کہنا چھوڑ دے تو مولوی یوسف صاحب کو زبردست ٹھیس پہنچتی ہے ۔ اسی بات کوملحوظ رکھتے ہوئے محمد اسلم ولد خوشی محمد نے اپنے بیٹے محمد اکرم کا شناختی کارڈ خود فارم لاکر خود دفتر شناختی کارڈ پہنچ کر اپنے ہاتھوں سے ولدیت مولوی یوسف صاحب کی لکھی ہے تاکہ مولوی صاحب کو صدمہ نہ پہنچے کہ آخر جن کا تھا وہی ولدیت لکھی گئی ہے اگر میرا ہوتا تو میری ولدیت لکھی جاتی ۔ مذکورہ صورت حال محض ادب واحترام اور محبت پر مبنی ہے حقیقی باپ اور حقیقی بیٹا پر نہیں برائے مہربانی جواب ارشاد فرمائیں ؟ کیا یہ درست ہے۔              محمد یوسف سعودی عرب


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سورئہ احزاب کے پہلے رکوع میں منہ بولے بیٹے کے متعلق احکام ذکر ہوئے ہیں جن کا خلاصہ یہی ہے کہ محمد اکرم مولوی محمد یوسف کو ابا جی نہ کہے اور شناختی کارڈ پر درج شدہ ولدیت بھی تبدیل کروائے محمد اکرم ولد محمد یوسف کی جگہ محمد اکرم ولد محمد اسلم لکھوائے ۔ مولوی محمد یوسف بھی محمد اکرم کو اپنا بیٹا کہہ کر نہ بلائے اس کے علاوہ دوستانہ تعلقات ، برادرانہ مراسم اور رشتہ داری میں جو رشتہ ان کے درمیان ہے اس کو برقرار رکھیں ایک دوسرے کی خدمت بھی کریں اس میں کوئی مضائقہ نہیں باقی مومن کے لیے اصل مسرت وخوشی تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے حکموں کی پابندی میں ہے۔                                

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 543

محدث فتویٰ

تبصرے